لاہور(رم نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ پارٹی کارکنان شدید پریشانی کا شکار ہیں اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ لیڈرشپ کو چاہیے کہ کارکنوں کو اعتماد میں لے کر واضح مؤقف اپنائے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں شوکت یوسفزئی نے کہا کہ پارٹی کے اندرونی معاملات میں کشمکش جاری ہے اور اس وقت واضح حکمت عملی کا فقدان ہے، جس کی وجہ سے ورکرز میں لاوا پک رہا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ قیادت اگر مؤثر فیصلے نہ کرے تو کارکن خود سڑکوں پر نکل سکتے ہیں، جو پارٹی کے لیے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے موجودہ قیادت کو خود نامزد کیا ہے، اس لیے اب لیڈرشپ پر لازم ہے کہ وہ مؤثر کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات عوام کے سامنے آنی چاہیے کہ بانی پی ٹی آئی کو اب تک کیوں قید میں رکھا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج جمہوری حق ہے لیکن حکومت کو دھمکایا نہیں جا سکتا، صرف سیاسی و اخلاقی دباؤ سے مؤثر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ پارٹی کو ایک منظم اور طویل المدتی سیاسی حکمت عملی اپنانی چاہیے۔شوکت یوسفزئی نے یہ بھی کہا کہ اس وقت پارٹی کی قیادت بیرسٹر گوہر کے پاس ہے، تاہم احتجاجی تحریک سے متعلق کوئی واضح شیڈول یا لائحہ عمل سامنے نہیں آیا۔ ان کے مطابق، ایسی کسی بھی تحریک میں لیڈرشپ کی عملی موجودگی ضروری ہے تاکہ کارکنوں کو رہنمائی مل سکے۔