بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کی رجسٹریشن بحال، انتخابات میں شرکت کی اجازت

ڈھاکہ (رم نیوز)بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کی رجسٹریشن کی منسوخی کو کالعدم قرار دے دیا ہے، جس کے بعد یہ جماعت دوبارہ انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہو گئی ہے۔ یہ فیصلہ تقریباً ایک دہائی بعد آیا ہے، جب سابق حکومت نے جماعت کی رجسٹریشن معطل کی تھی۔

الیکشن کمیشن کے وکیل توحید الاسلام نے بتایا کہ عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ جماعت اسلامی کی رجسٹریشن سے متعلق تمام قانونی کارروائیاں مکمل کرے۔

جماعت اسلامی کے وکیل شیشیر منیر کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بنگلہ دیش میں جمہوریت اور کثیر الجماعتی نظام کی مضبوطی کے لیے اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ مذہب یا نسل کی بنیاد پر تعصب چھوڑ کر جماعت کو ووٹ دیں تاکہ پارلیمنٹ میں تعمیری بحث و مباحثہ ہو سکے۔

سپریم کورٹ نے جماعت کے ایک اہم رہنما اے ٹی ایم اظہر الاسلام کے خلاف سزا کو بھی کالعدم قرار دیا ہے۔ اظہر الاسلام کو 2014 میں 1971 کی جنگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔

جماعت اسلامی نے 1971 کی جنگ میں پاکستان کی حمایت کی تھی، جس کی وجہ سے انہیں بنگلہ دیش میں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی حکومت نے جماعت پر پابندی عائد کی اور اس کے رہنماؤں کے خلاف سخت کارروائیاں کیں۔

یاد رہے کہ مئی 2025 میں بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے عوامی لیگ پر بھی پابندی عائد کی تھی، جو حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں کے خلاف کارروائی کے بعد قائم ہوئی تھی۔