آئندہ مالی سال 2025-26 کا 17 ہزار 600 ارب روپے کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

اسلام آباد(رم نیوز) 10 جون 2025 – وفاقی حکومت آج مالی سال 2025-26 کے لیے 17 ہزار 600 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کرے گی۔ بجٹ میں تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کیے جانے کا امکان ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے ساتھ ساتھ ٹیکس میں ممکنہ ریلیف بھی متوقع ہے۔

وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت شام 4 بجے ہوگا جس میں بجٹ تجاویز کی منظوری دی جائے گی۔ بجٹ شام 5 بجے سپیکر ایاز صادق کی صدارت میں ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب پیش کریں گے

اہم اہداف اور تخمینے

وفاقی آمدن کا تخمینہ: 19,300 ارب روپے.ایف بی آر کی ٹیکس وصولی کا ہدف: 14,000 ارب روپے سے زائد،بجٹ خسارہ: تقریباً 6,000 ارب روپے،قرضوں پر سود کی ادائیگیاں: 8,500 ارب روپے،اقتصادی شرح نمو کا ہدف: 4.2 فیصد،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ: جی ڈی پی کا -0.5 فیصد،

ترقیاتی و دفاعی اخراجات

وفاقی ترقیاتی بجٹ (PSDP): 1,000 ارب روپے،دفاعی بجٹ: 2,550 ارب روپے،صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت حصہ: 8,300 ارب روپے،

تجارت کے اہداف

برآمدات کا ہدف: 35.3 ارب ڈالر،درآمدات کا ہدف: 65.2 ارب ڈالر،

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی تجاویز بھی بجٹ کا حصہ ہوں گی، جبکہ تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس میں نرمی پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب سینیٹ کا اجلاس بھی آج شام 6 بجے ہوگا، جس میں انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 سمیت مختلف ترامیمی بلز پر رپورٹس پیش کی جائیں گی۔ وزیر خزانہ سینیٹ میں مالیاتی بل 2025 پیش کریں گے، جس پر سفارشات بعد ازاں قومی اسمبلی کو ارسال کی جائیں گی۔