اسلام آباد(رم نیوز) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے متعارف کرائی گئی ٹیرف ریفارمز کے باعث رواں مالی سال کے دوران ٹیکس ریونیو میں کمی کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اصلاحات طویل المدتی اقتصادی بہتری کے لیے ضروری ہیں۔
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ٹیرف ریفارمز پانچ سالہ منصوبہ ہے، جس کا مقصد ملکی تجارتی و صنعتی ڈھانچے کو مؤثر اور پائیدار بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس سلیبز میں واضح کمی کی ہے اور اب سالانہ 6 لاکھ روپے تک آمدن پر کوئی انکم ٹیکس نہیں وصول کیاجائے گا۔وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ "ہم نے اسٹرکچرل ریفارمز پر بھرپور توجہ دی ہے اور ٹیرف ریفارمز ایک اہم قدم ہے، جس کے مثبت اثرات طویل مدت میں معیشت پر مرتب ہوں گے، تاہم اس کا فوری اثر ٹیکس محصولات پر پڑے گا۔
تعلیم کے شعبے سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال میں وزارت تعلیم کے لیے 39 ارب 33 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے، جب کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں یہ رقم 37 ارب 24 کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے۔
محمد اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ ڈیرھ سال قبل ایل سیز بھی نہیں کھل رہے تھی، لیکن اب ملکی معیشت میں واضح استحکام آچکا ہے۔" انہوں نے کہا کہ حکومتی اخراجات میں جہاں ممکن تھا، کمی کی گئی ہے تاکہ مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنایا جا سکے۔