اوٹاوا (رم نیوز)کینیڈا میں جاری جی 7 سربراہی اجلاس سے قبل سکھ برادری نے بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کی شرکت کے خلاف بھرپور احتجاج کرتے ہوئے انسانی حقوق کی پامالیوں پر عالمی برادری سے مؤثر ردعمل کا مطالبہ کیا ہے۔سکھ تنظیموں "سکھس فار جسٹس" اور "تحریکِ خالصتان" کی جانب سے البرٹا کی کناناسکی ہائی وے پر ہزاروں افراد نے جمع ہو کر نریندر مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی حکومت کو ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔
سکھ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں قتل کیے گئے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے کیس میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے کردار پر خود کینیڈین حکومت انگلی اٹھا چکی ہے، اس کے باوجود مودی کو جی 7 اجلاس میں مدعو کرنا انصاف اور بین الاقوامی اقدار کے منہ پر طمانچہ ہے۔مظاہرین نے سوال اٹھایا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب رہنما کو عالمی پلیٹ فارم پر جگہ دینا جی 7 جیسے فورم کے معیار پر بھی سوالیہ نشان ہے۔ سکھ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ مودی کو عالمی قوانین کے تحت کٹہرے میں لایا جائے اور بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے مظالم پر کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیرِاعظم کو سفارتی تقاضوں کے تحت جی 7 اجلاس میں مدعو کیا گیا، تاہم ان کی شرکت نے کینیڈا میں سکھ کمیونٹی میں شدید غم و غصہ پیدا کر دیا ہے۔