ایران کا اسرائیل پر بڑا حملہ، "وعدہ صادق سوم" آپریشن کی دسویں لہر شروع

تہران (رم نیوز)ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی ایک نئی انتہا کو چھو گئی، جب ایران نے اپنے آپریشن "وعدہ صادق سوم" کی دسویں لہر کے تحت اسرائیلی فضائی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں کی بوچھاڑ کر دی۔ حملے کے بعد پورے اسرائیل میں خطرے کے سائرن بج اٹھے اور شہریوں کو فوری طور پر بنکرز میں منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی۔ایرانی حکام کے مطابق، حملے کا ہدف اسرائیل کے اہم دفاعی مراکز تھے، خاص طور پر تل ابیب کو نشانہ بنایا گیا جہاں 20 سے زائد میزائل داغے گئے۔

اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق، میزائل حملوں کے بعد ملک بھر میں فضائی حملوں کی وارننگ جاری کر دی گئی، جس کے باعث مختلف شہروں میں عوام شدید خوف و اضطراب کا شکار ہو گئے۔ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے اسرائیلی شہریوں کو متنبہ کیا کہ وہ تل ابیب اور حیفہ جیسے شہر فوری طور پر خالی کر دیں۔ایران کی جانب سے بڑھتے حملوں پر امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران نے امریکی فوجی اڈوں کو بھی نشانہ بنانے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔

رپورٹس کے مطابق، ایران آبنائے ہرمز میں بارودی سرنگیں بچھانے جبکہ عراق سے حملے شروع کرنے کی حکمت عملی پر بھی غور کر رہا ہے۔حوثی ملیشیا کے ذریعے بحر احمر میں جہازوں پر ممکنہ حملوں کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے سخت الفاظ میں ایران کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ مذاکرات کی میز پر نہ آیا تو اس کا پورا ایٹمی پروگرام تباہ کر دیا جائے گا۔فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ ایران میں حکومت کی تبدیلی کی کوشش بڑی اسٹریٹجک غلطی ہوگی، اور صرف مذاکرات ہی واحد حل ہیں۔میکرون نے زور دیا کہ امریکہ کو دوبارہ قیادت کا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ تمام فریقین مذاکرات پر آمادہ ہوں۔