تہران(رم نیوز)ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی خطرناک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، جہاں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جنگ سے متعلق تمام اختیارات پاسداران انقلاب گارڈز (IRGC) کی شوریٰ کو منتقل کر دیئے ہیں۔ اس غیر معمولی فیصلے کے بعد ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملوں میں شدت آگئی ہے۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب کو اب مکمل اختیار حاصل ہے کہ وہ جنگی حکمت عملی، حملوں کی نوعیت اور شدت کا فیصلہ خود کرے۔ شوریٰ نے اسرائیل پر مزید طاقتور میزائل حملے کرنے کا اعلان کیا ہے۔ایران نے تازہ حملوں میں بیلسٹک میزائلوں اور جدید ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیل کے متعدد اہم شہروں کو نشانہ بنایا۔
تل ابیب اور ہرزلیہ میں حملوں کے بعد سائرن بج اٹھے۔ہرزلیہ میں میزائل گرنے سے متعدد بسوں میں آگ لگ گئی۔یروشلم پر بھی حملے ہوئے، جن میں 10 اسرائیلی زخمی ہو گئے۔ایرانی حملوں کا ہدف صرف شہری مراکز ہی نہیں بلکہ حساس ادارے بھی تھے۔ ایران نے اسرائیل کے خفیہ ادارے موساد کے ہیڈکوارٹر اور ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کو بھی نشانہ بنایا، جس سے ان تنصیبات میں آگ لگ گئی اور بھاری نقصان ہوا۔