واشنگٹن (رم نیوز)امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیل نے ایران پر ممکنہ حملوں کی منصوبہ بندی گزشتہ برس دسمبر میں کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق شام میں بشار الاسد حکومت کے کمزور ہونے اور لبنان میں حزب اللہ کے اثر میں کمی کے بعد ایران تک فضائی راستہ کھل گیا، جس نے اسرائیلی منصوبہ بندی کو تقویت دی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ فروری 2025 میں اسرائیلی وزیر اعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران کے جوہری پروگرام پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر صدر ٹرمپ نے نہ تو حملے میں براہ راست شرکت کی حمایت کی اور نہ ہی مکمل لاتعلقی اختیار کی، بلکہ ایک درمیانی راستہ اپناتے ہوئے اسرائیل کو امریکی انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مدد فراہم کرنے کی منظوری دی۔
اخبار کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کا ایران سے متعلق مؤقف گزشتہ چند مہینوں میں بدلتا رہا ہے، جس کے باعث امریکہ کی پالیسی میں غیر یقینی کی صورتحال دیکھی گئی۔یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے اور ایران کی جانب سے ممکنہ جوابی اقدامات کے خطرات بھی سر اٹھا رہے ہیں۔ عالمی برادری ان پیش رفتوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔