آپریشن "وعدۂ صادق سوم" ،ایران کا جنوبی اسرائیل پر بڑا میزائل حملہ

تہران / بئرشیبا(رم نیوز)ایران نے آپریشن "وعدۂ صادق سوم" کے تحت جنوبی اسرائیل کے شہر بئرشیبا پر میزائلوں کی شدید بارش کر دی، جس کے نتیجے میں کئی عمارتیں زمین بوس ہو گئیں جبکہ علاقے میں دھوئیں کے بادل چھا گئے۔ایرانی میڈیا کے مطابق، یہ میزائل حملہ ایرانی سرزمین سے براہ راست کیا گیا، جس میں اسرائیلی فوج کے کمانڈ اور انٹیلی جنس ہیڈکوارٹرز کو نشانہ بنایا گیا۔ میزائل داغنے سے قبل بحیرۂ مردار میں ایرانی ڈرونز کی دو بار پروازیں دیکھی گئیں۔

اگرچہ فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم مقامی حکام نے سینکڑوں گاڑیوں کے تباہ ہونے اور متعدد شہریوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ بئرشیبا کا ریلوے اسٹیشن بند کر دیا گیا ہے جبکہ عوام کو متاثرہ علاقوں سے دور رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔جوابی کارروائی میں اسرائیلی فوج نے تہران کے مختلف مقامات پر درجنوں فضائی حملے کیے۔ اسرائیلی دعوے کے مطابق، 60 طیاروں نے 120 اہداف کو نشانہ بنایا جن میں میزائل تیار کرنے والی فیکٹریاں بھی شامل ہیں۔اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق، میزائلوں کو روکنے کی کوشش کی گئی تاہم کچھ میزائل دفاعی نظام کو چکمہ دینے میں کامیاب رہے، جس کے باعث بڑے پیمانے پر نقصان ہوا۔

ادھر امریکہ میں یہودی تنظیم "یہودی بآوازِ امن" نے امریکی صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیل فلسطین میں جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے اور خطے کو مکمل جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے۔

تنظیم نے کہا کہ امریکہ کی 3.8 ارب ڈالر سالانہ فوجی امداد اور سیاسی پشت پناہی نے اسرائیل کو بے لگام کر دیا ہے۔ انہوں نے اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی اور ایران کے ساتھ غیر ضروری جنگ چھیڑنے کا الزام عائد کیا۔دوسری جانب وینزویلا میں ہزاروں افراد نے فلسطین اور ایران سے اظہارِ یکجہتی کے لیے سڑکوں پر مارچ کیا اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے مغربی ممالک کی منافقانہ پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔