پشاور (رم نیوز)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے الزام عائد کیا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی سازش کر رہی ہے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ایسی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان حکم دیں، تو وہ فوری طور پر حکومت چھوڑنے کو تیار ہیں۔
اسمبلی اجلاس میں بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بجٹ اجلاس بلانے کی سمری پر دستخط نہیں کیے، جو اس بات کی نشاندہی ہے کہ وفاق بجٹ منظوری میں رکاوٹ ڈال کر صوبے میں فنانشل ایمرجنسی لگانا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کے مینڈیٹ پر قائم ہے، اسے کوئی اور ختم نہیں کر سکتا۔ "ہم بجٹ پیش کر رہے ہیں، اگر عمران خان چاہیں تو اس میں ترمیم بھی کی جا سکتی ہے۔"
علی امین گنڈا پور نے وفاق پر مالی ناانصافیوں کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کا این ایف سی حصہ ابھی تک فراہم نہیں کیا گیا، جبکہ تمباکو سیس بھی صوبے سے چھین لیا گیا ہے، جو 18ویں آئینی ترمیم کی خلاف ورزی ہے۔ "اگر وفاق 18ویں ترمیم پر عملدرآمد نہیں کر سکتا تو اسے ختم کرے یا ہمیں ہمارا مالی حق دے۔
وزیراعلیٰ نے 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی کے خلاف کارروائیوں کو تاریخ کا بدترین سیاسی انتقام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی اور عمران خان کو دیوار سے لگانے کی سازش کی جا رہی ہے، مگر ہم کسی بھی غیرآئینی اقدام کا بھرپور جواب دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے حکومت سنبھالی تو خزانے میں صرف 18 دنوں کی تنخواہیں موجود تھیں، مگر اب صوبے کے پاس مالی استحکام کے لیے مناسب وسائل موجود ہیں اور قرض اتارنے کی صلاحیت بھی حاصل ہے۔