ایران کا بڑا فیصلہ: آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا بل پارلیمنٹ سے منظور

تہران (رم نیوز)ایران کی پارلیمنٹ نے عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا بل منظور کر لیا ہے، جو امریکہ اور اسرائیل کے حالیہ حملوں کے ردعمل میں پیش کیا گیا تھا۔ایرانی میڈیا کے مطابق، پارلیمنٹ کی قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیٹی نے اس بل کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت ایران عالمی ایجنسی کو اپنی جوہری تنصیبات تک رسائی، معائنے اور رپورٹس کی فراہمی روک سکتا ہے۔

کمیٹی کے ترجمان ابراہیم رضائی کا کہنا ہے کہ یہ بل اب ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کو حتمی منظوری کے لیے بھیجا جائے گا۔ منظوری کی صورت میں ایران آئی اے ای اے کے ساتھ اپنا تعاون فوری طور پر معطل کر دے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس اقدام کے تحت جوہری تنصیبات پر کیمرے ہٹانے، انسپکٹرز کے معائنے روکنے اور معلومات کی فراہمی بند کرنے پر غور کیا جا رہا ہے، جب تک ایران کو اپنی جوہری تنصیبات کی مکمل سیکیورٹی کی ضمانت نہ دی جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکا نے فردو، نطنز اور اصفہان میں قائم ایرانی جوہری تنصیبات پر بمباری کی تھی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان حملوں سے ایران کی جوہری صلاحیتیں مکمل طور پر ختم ہو گئی ہیں، تاہم ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا افزودہ یورینیم محفوظ ہے اور جوہری سرگرمیاں جاری رہیں گی