اسلام آباد (رم نیوز) سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کی معطل 77 مخصوص نشستیں بحال کر دی گئیں، جس سے ملک کی پارلیمانی سیاست میں نمایاں تبدیلی متوقع ہے۔ ان نشستوں میں قومی اسمبلی کی 22 اور صوبائی اسمبلیوں کی 55 مخصوص نشستیں شامل ہیں۔
قومی اسمبلی: خواتین اور اقلیتوں کی 22 نشستیں بحال
سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق قومی اسمبلی میں 22 مخصوص نشستیں بحال کی گئیں، جن میں
پنجاب سے خواتین کی 11 نشستیں
خیبرپختونخوا سے خواتین کی 8 نشستیں
اقلیتوں کی 3 نشستیں شامل ہیں۔
ان نشستوں کی نئی جماعتی تقسیم درج ذیل ہے
مسلم لیگ (ن): 14 نشستیں
پاکستان پیپلز پارٹی: 5 نشستیں
جمعیت علمائے اسلام (ف): 3 نشستیں
پنجاب اسمبلی: 27 نئے ارکان شامل ہوں گے
پنجاب اسمبلی میں
خواتین کی 24 مخصوص نشستیں
اقلیتوں کی 3 مخصوص نشستیں بحال ہو رہی ہیں۔
جماعتی تقسیم کچھ یوں ہے
مسلم لیگ (ن): 23 نشستیں
پیپلز پارٹی: 2 نشستیں
ق لیگ: 1 نشست
استحکام پاکستان پارٹی: 1 نشست
سندھ اسمبلی: 3 معطل ارکان بحال
سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت سندھ اسمبلی میں 3 مخصوص نشستیں بحال کی گئی ہیں۔
پیپلز پارٹی: 2 نشستیں (سمیتا افضال، سریندر ولاسائی)
ایم کیو ایم پاکستان: 1 نشست (مسرت جبین)
بحالی کے بعد سندھ اسمبلی میں
پیپلز پارٹی کی کل نشستیں: 118
ایم کیو ایم پاکستان کی نشستیں: 37
خیبرپختونخوا اسمبلی: مخصوص نشستوں پر پیش رفت جاری
خیبرپختونخوا اسمبلی میں 25 مخصوص نشستیں (21 خواتین، 4 اقلیتیں) طویل مدت سے خالی تھیں۔ عدالتی فیصلے کے بعد ان پر تقرری کا عمل تیز ہو گیا ہے۔
اب تک 5 نشستوں پر ارکان نامزد ہو چکے ہیں
پیپلز پارٹی: 1 نشست
مسلم لیگ (ن): 2 نشستیں
جے یو آئی (ف): 2 نشستیں
خیبرپختونخوا اسمبلی میں اس وقت پارٹی پوزیشن کچھ یوں ہے۔
پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل: 93 نشستیں (پی ٹی آئی 58، سنی اتحاد 35)
ن لیگ اور جے یو آئی (ف): 9، 9 ارکان
پیپلز پارٹی: 5 ارکان
اے این پی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز: 2، 2 ارکان۔