اسلام آباد (رم نیوز)عدلیہ کی شفافیت اور پالیسی وضاحت کی سمت ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے سپریم کورٹ نے "پریکٹس اینڈ پروسیجر 2025" کے تحت نئے ضوابط جاری کر دیے ہیں، جو کہ پارلیمنٹ کے منظور کردہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کی روح کے مطابق تیار کیے گئے ہیں۔
ان ضوابط کے تحت چیف جسٹس کو اجلاس طلب کرنے کا مکمل اختیار حاصل ہوگا، جب کہ کمیٹی کے اجلاس کے لیے کم از کم دو ارکان کی موجودگی لازمی ہوگی۔ بنچوں کی تشکیل کا عمل باقاعدگی سے کیا جائے گا، اور اس میں تبدیلی صرف مخصوص حالات میں ممکن ہوگی۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ کسی جج کی غیر موجودگی یا انتقال کی صورت میں چیف جسٹس ایک عارضی کمیٹی تشکیل دے سکتے ہیں، جو ہنگامی بنیادوں پر بنچ میں تبدیلی کی مجاز ہوگی، مگر ایسے تمام فیصلے تحریری وضاحت کے ساتھ ریکارڈ کیے جائیں گے۔
نئے ضوابط کے مطابق کمیٹی خود بھی مستقبل میں ان قواعد میں ترمیم کر سکتی ہے، جب کہ یہ دیگر عدالتی قواعد پر فوقیت رکھیں گے۔