کراچی(رم نیوز)مون سون بارشوں نے سندھ کا رخ کر لیا ہے، جس کے باعث کراچی سمیت صوبے کے مختلف شہروں میں موسلا دھار بارش ہوئی۔ نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے اور متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی۔
شہر کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے گلی محلّے ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگے جبکہ کئی علاقوں میں بجلی کی بندش نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا۔حیدرآباد، سکھر، میرپور خاص، ٹھٹھہ، مکلی، خیرپور ناتھن شاہ، میرپور ماتھیلو اور کندھ کوٹ میں بھی شدید بارشیں ہوئیں، جس سے بعض علاقوں میں سیلابی کیفیت پیدا ہو گئی۔
بارش کے باعث امدادی اداروں کو بھی متاثرہ علاقوں میں ریسکیو کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ، پنجاب، بلوچستان اور اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف حصوں میں مزید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔سندھ حکومت نے بارشوں کے دوران کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچنے کے لیے بلدیاتی اداروں کے تمام ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔ صوبائی وزیر شرجیل میمن کے مطابق نشیبی علاقوں سے پانی نکالنے کے لیے ڈی واٹرنگ پمپس فعال کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں 59 خطرناک عمارتوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں سے 41 عمارتیں خالی کرا کے سیل کر دی گئی ہیں تاکہ شہریوں کی جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔