پشاور(رم نیوز )پشاور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-1 چترال پر ضمنی انتخابات روکنے کا حکم دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ سابق رکن قومی اسمبلی عبدالطیف چترالی کی نااہلی کے خلاف درخواست پر حتمی فیصلہ آنے تک کوئی انتخابی عمل شروع نہ کیا جائے۔
عدالت عالیہ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ دورانِ سماعت، درخواست گزار کے وکیل معظم بٹ ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ عبدالطیف چترالی 2024 کے عام انتخابات میں این اے-1 چترال سے کامیاب ہوئے، تاہم اسپیکر قومی اسمبلی نے بغیر نوٹس کے ان کے خلاف نااہلی کا ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا۔
وکیل نے مزید بتایا کہ ریفرنس میں مؤقف اپنایا گیا کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے ان کے مؤکل کو 10 سال قید کی سزا سنائی ہے، جبکہ یہ فیصلہ ان کی غیر موجودگی میں دیا گیا اور اس کے خلاف اپیل پہلے ہی دائر کی جا چکی ہے۔معظم بٹ ایڈووکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ الیکشن کمیشن نے نہ صرف ریفرنس پر کارروائی کیے بغیر نااہلی کا فیصلہ سنایا بلکہ نشست کو بھی خالی قرار دے کر ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری کرنے کی تیاری شروع کر دی۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد اٹارنی جنرل آف پاکستان اور الیکشن کمیشن کو نوٹسز جاری کر دیے اور الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ جب تک کیس کا فیصلہ نہیں آتا، حلقہ این اے-1 چترال پر ضمنی انتخاب نہ کرایا جائے۔مزید سماعت 20 اگست 2025 کو مقرر کر دی گئی ہے۔