سپریم کورٹ: نظام انصاف میں مصنوعی ذہانت کا استعمال ضروری

اسلام آباد (رم نیوز)سپریم کورٹ نے نظام انصاف میں تاخیر ختم کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر زور دیا ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ تاخیر انصاف سے انکار کے برابر ہے اور یہ عوام کے عدلیہ پر اعتماد کو متاثر کرتی ہے۔پاکستان بھر کی عدالتوں میں تقریباً 22 لاکھ مقدمات زیر التوا ہیں، جن میں سے 55 ہزار سے زائد کیسز سپریم کورٹ میں ہیں۔ عدالت نے جدید اور سمارٹ کیس مینجمنٹ نظام اپنانے کی ہدایت کی ہے تاکہ انصاف کی فراہمی تیز اور مؤثر بنائی جا سکے۔