سکھر (رم نیوز)دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر مسلسل پانچویں روز بھی اونچے درجے کا سیلاب جاری ہے، جب کہ کوٹری بیراج پر درمیانے درجے کی سیلابی کیفیت ہے۔ سندھ کے دریا کنارے اور کچے میں آباد بستیاں، دیہات اور فصلیں زیرِ آب آ چکی ہیں۔
کندھ کوٹ اور گھوٹکی کے درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے، متاثرین کشتیوں، بڑی کڑاہیوں اور دیگر اشیاء کے ذریعے محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ مویشیوں کو دریا کنارے باندھ دیا گیا یا دریا میں چھوڑ دیا گیا ہے، جبکہ عارضی راستے بھی پانی کی نذر ہو چکے ہیں۔
کشمور میں بھی کچے کا علاقہ مکمل طور پر زیرِ آب آ گیا ہے۔ سیلاب زدگان کو محدود وسائل میں سامان بچانے اور محفوظ مقامات پر پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، تاہم ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق حالیہ سیلاب سے سندھ میں اب تک 1 لاکھ 81 ہزار 159 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ حکومت نے 528 امدادی اور 184 میڈیکل کیمپ قائم کیے ہیں، جبکہ 4 لاکھ 71 ہزار سے زائد مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کیے جا چکے ہیں۔