"پاکستان اور آئی ایم ایف میں گڈ گورننس پر تنازع برقرار، کرپشن فریم ورک پر ڈیڈلاک"

اسلام آباد (رم نیوز)اسلام آباد میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری مذاکرات کے آخری روز بھی گڈ گورننس اور کرپشن فریم ورک پر اختلافات برقرار رہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے کرپشن فریم ورک پر عملدرآمد کے لیے ٹاسک فورس بنانے اور گریڈ 17 سے 22 کے افسران کے اثاثے ایف بی آر کو فراہم کرنے کے قواعد تیار کر لیے ہیں۔

آئی ایم ایف کی سفارشات میں غیر منتخب مشیروں کے اثاثے ظاہر کرنے کے لیے الیکشن ایکٹ میں ترمیم، عوامی آگاہی مہم اور صوبائی اینٹی کرپشن اداروں کو منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا اختیار دینے کی تجاویز شامل ہیں۔پاکستان نے اقتصادی زونز میں ٹیکس مراعات برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے اور 2035 تک مراعات ختم کرنے کی شرط پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے، تاہم آئی ایم ایف کی جانب سے مثبت جواب نہ ملنے کی صورت میں متبادل پلان تیار کیا جا رہا ہے۔

فریقین میں بیگیج اور گفٹ اسکیمز ختم کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے، جبکہ ٹرانسفر آف ریذیڈنس اسکیم سخت بنانے کی ڈیڈ لائن 15 اکتوبر مقرر کی گئی ہے۔