باڑہ (رم نیوز)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے قبائلی امن جرگے سے خطاب میں کہا ہے کہ ان کے علاقے مزید کسی فوجی آپریشن یا ڈرون حملے کا متحمل نہیں ہو سکتے اور وہ کسی بھی ممکنہ ملٹری آپریشن کی سختی سے مخالفت کریں گے۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ 2001 کے بعد ایک کے بعد ایک آپریشن اور ڈرون حملوں نے قبائلی علاقوں کو شدید متاثر کیا مگر ریاست کی جانب سے اندرونِ وطن بے گھر ہونے والوں (IDPs) سے کیے گئے وعدے پورے نہ کیے گئے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 2018 میں کہا گیا تھا کہ "امن آ گیا" مگر آج پھر سے آپریشن کی تیاریاں نظر آ رہی ہیں ۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت امن کی بحالی میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے، تاہم اس بار "کولیٹرل ڈیمیج" برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے وفاق سے مطالبہ کیا کہ قبائلی علاقوں کے فیصلوں میں صوبائی حکومت اور عوام کو اعتماد میں لیا جائے اور این ایف سی ایوارڈ کی میٹنگ جلد بلائی جائے تاکہ صوبے کو ساڑھے تین ارب روپے فراہم کیے جائیں۔
تقریب میں وزیراعلیٰ نے پنجابی میں کہا: "ساڈا حق ایتھے رکھ، ساڈا حق ایتھے رکھ" اور زور دیا کہ انہیں دوسروں کے استعمال شدہ وسائل نہیں بلکہ ان کا اصل حق درکار ہے۔