اسلام آباد(رم نیوز)وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ مسودہ پیپلز پارٹی کے حوالے کر دیا ہے، جس میں عدلیہ، مالیاتی تقسیم اور وفاق و صوبوں کے اختیارات میں بنیادی تبدیلیاں لانے کی تجاویز شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق مجوزہ ترامیم آئین کے آرٹیکل 160، شق 3A، آرٹیکل 191A، آرٹیکل 200، آرٹیکل 213، آرٹیکل 243 اور دیگر متعلقہ دفعات میں کی جائیں گی۔ اہم نکات درج ذیل ہیں۔
صوبوں کے وفاقی محصولات میں حصہ کی آئینی ضمانت ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ سپریم کانسٹی ٹیوشنل کورٹ یا آئینی عدالت قائم کرنے کی تجویز بھی ہے جس سے آئینی تشریحات کا حتمی اختیار بدل جائے گا۔ججز کی تبادلہ پالیسی میں اصلاحات شامل ہیں۔ تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی دوبارہ وفاق کے ماتحت لانے کی تجویز ہے۔ فوج کی کمان مکمل طور پر وفاقی حکومت کے ماتحت رکھنے کی تجویزہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو طلب کیا گیا ہے، جس میں ترمیمی بل پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت ضروری ہے، اس لیے پیپلز پارٹی کی حمایت فیصلہ کن کردار ادا کرے گی۔