لاہور(رم نیوز) پنجاب حکومت نے بسنت کے موقع پر پتنگ بازی کی مشروط اجازت کا آرڈیننس جاری کر دیا ہے۔ گورنر پنجاب سلیم حیدر کے دستخط شدہ آرڈیننس کے تحت 18 سال سے کم عمر بچے پتنگ بازی نہیں کر سکیں گے اور والد یا سرپرست ذمہ دار ہوں گے۔
آرڈیننس میں دھاتی یا تیز دھار مانجھے کے استعمال پر سخت سزا کا ذکر ہے: خلاف ورزی کرنے والے کو کم از کم 3 اور زیادہ سے زیادہ 5 سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانہ ہو سکتا ہے۔ پتنگ بازی صرف دھاگے سے بنی ڈور سے کی جائے گی اور جرم ناقابل ضمانت ہوگا۔مزید براں، مشکوک مقامات کی تلاشی کا حق انتظامیہ کو حاصل ہوگا، اور 18 سال سے کم بچوں کے لیے پہلی خلاف ورزی پر 50 ہزار، دوسری بار ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ والد یا سرپرست عدم ادائیگی کی صورت میں ذمہ دار ٹھہرائے جائیں گے۔
آرڈیننس کے مطابق پتنگیں اور ڈور صرف رجسٹرڈ دکانداروں سے خریدی جائیں گی اور ہر ایک کی شناخت کے لیے کیو آر کوڈ استعمال ہوگا۔ ڈور بنانے والوں کی بھی رجسٹریشن لازمی ہے۔واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے تین دہائیوں بعد پنجاب کے روایتی ثقافتی تہواروں اور سرگرمیوں کا دوبارہ آغاز کیا ہے۔