لاپتہ افراد کیس میں پولیس کارکردگی پر سندھ ہائیکورٹ برہم

کراچی(رم نیوز)لاپتہ افراد کیس میں پولیس کی کارکردگی پرسندھ ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کیا ہے ۔۔ جسٹس نذر اکبر نے ریمارکس دیے کہ پولیس کی نااہلی اور غفلت سے ہوم سیکرٹری اور آئی جی کو بلانا پڑا ۔بظاہر پولیس شہریوں کے جان و مال کے تحفظ میں دلچسپی نہیں رکھتی۔ لاپتہ افراد کے مقدمات 5،5سال سے لٹکے ہوئےہیں ۔ درخواست گزار نے کہا میرے بھائی شفیق کو 2015 میں منگھوپیر سے گرفتار کیا گیا ۔ایک مہینے تک موبائل فون کی لوکیشن رینجرز ہیڈ کوارٹر کی آرہی تھی ۔عدالت نے محمد شفیق کے موبائل فون کا مکمل ڈیٹا اور سی ڈی آر طلب کرلی۔جسٹس نذر اکبر نے ریمارکس دیے کہ پولیس کی نااہلی سے ٹی وی پرعدالتوں پر تنقید ہوتی ہے عدالتیں ملزموں کو چھوڑ دیتی ہیں۔بار بار ایک رپورٹ دیتے ہیں اور اب 45ویں دفعہ بھی وہی رپورٹ اٹھا کرلے آئے۔ عدالت نے کہا کہ 8سال سے ایک کیس زیر التوا ہے مگرکوئی پیش رفت نہیں ہوئی ۔آپ لوگ کیس سےمتعلق بنیادی دستاویزات بھی پیش نہیں کرسکتے ۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ شعیب شوٹر پولیس اہلکار ہے ،ضمانت حاصل کرنے کے بعد خود مفرور ہے۔