لاہور (رم نیوز)معروف ڈرامہ ارطغرل غازی کا مرکزی کردار نبھانے والےانگین التان کا پاکستانی میزبان ریکارڈ یافتہ فراڈیا نکلا۔انگین التان کی میزبانی کرنے والا کاشف ضمیر 6 مقدمات میں ریکارڈ یافتہ ہے۔کاشف ضمیر کے خلاف امانت میں خیانت، کار چوری، ڈکیتی اور ناجائز اسلحہ کے مقدمات درج ہیں۔
نوسرباز میاں کاشف ضمیر نے پنجاب کے مختلف شہروں میں لوگوں کو لوٹنے کے بعد ترک اداکار انگین التان کو بھی نہ بخشا اورحد تو یہ ہے کہ مقدمات میں اشتہاری ہونے کے باوجود پولیس اسے پکڑ نہیں پائی اور وہ انگین التان کو لے کر ایوان وزیراعلیٰ میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار تک جاپہنچا اور ان کے ساتھ تصاویر بنا کر سوشل میڈیا پر سب پر دھونس جمانے لگا ہے ۔
لاہور پولیس کے ریکارڈ کے مطابق میاں کاشف ضمیر کا ایڈریس نواں چوک مزنگ لاہور کا ہے۔ ارائیں قوم سے تعلق رکھنے والے میاں کاشف ضمیر کی تاریخ پیدائش یکم جنوری انیس سو اکانوے ہے ۔ میاں کاشف ضمیر پر ایک دو نہیں پورے آٹھ مقدمات فراڈ اور دھوکے بازی کے درج ہیں ۔ ان میں سے لاہور میں چار ، سیالکوٹ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں دو ، دو ایف آئی آر درج ہیں ۔ سیالکوٹ کے تھانہ اگوکی میں چھبیس فروری دوہزار انیس کو درج ایف آئی آر کے مطابق میاں کاشف ضمیر نے سیالکوٹ کے ایک شخص سے 8 لاکھ روپے ادھار لئے، لیکن واپس نہیں کیے۔
لاہور کے تھانہ پرانی انارکلی میں گیارہ فروری دوہزار سترہ کو درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق ، ٹوبہ ٹیک سنگھ کی خاتون نے بتایا کہ اس کے بھائی نے پسند کی شادی کی اور پھر وہ جان بچانے کے لیے لاہور آگئے ۔ یہاں انہیں یہ نوسرباز ملے ، جنہوں نے ایک سیاسی جماعت کے عہدے دار ہونے کا دعویٰ کیا اور اہم عدالتی شخصیت تک رسائی کا کہہ کر لاکھوں روپے بٹور لیے ۔ یہ لوگ جعلی پولیس اہلکاروں اورنیلی بتی والی گاڑی میں گھر آتے رہے اور پھر مزید رقم نہ دینے پرقتل کی دھمکیاں دینے لگے ۔
میاں کاشف ضمیر کے خلاف ایک اور ایف آئی آر یکم مئی دوہزار پندرہ کو لاہورکے تھانہ چوہنگ میں درج کرائی گئی ۔ جس کے مطابق ، میاں کاشف ضمیر نے بلال نامی شخص کو ایک اہم فنکشن میں لے جانے کے بلوایا اور اس کی گاڑی اور کیمرہ لے کر رفو چکر ہوگیا۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق ان سب وارداتوں میں میاں کاشف ضمیر لوگوں کو اپنی اہم شخصیات کے ساتھ تصاویر دکھا کر متاثر کرتا رہا اور اپنے روابط کے ذریعے کام نکلوانے کے نام پر بھاری رقمیں بٹورتا رہا ہے ۔ اور پھر میاں کاشف ضمیر کی ہمت ایسی بڑھی کہ خود کو سوشل میڈیا سٹار بنا کر پیش کرنے لگا اور پھر یہ نوسرباز ترکی جاپہنچا جہاں اس نے مشہور ترک ڈرامے ارطغرل غازی کے مرکزی کردار انگین التان سے رابطہ کیا اور پہلی ملاقات میں ہی انہیں ساٹھ لاکھ روپے کی انگوٹھی دینے کا دعویٰ کیا اور انہیں پنجاب کے بزنس گروپ ، چودھری گروپ آف کمپنیز کے نمائندے کے طورپر دورہ پاکستان کی دعوت دے دی ۔
اس موقع پر بھی میاں کاشف ضمیر نے مختلف مواقع پر کھنچوائی گئی اہم شخصیات سے تصاویر کا استعمال کیااور انگین التان کو منانے میں کامیاب ہوگیا۔ میاں کاشف ضمیر کے جال میں پھنس جانے والے انگین التان ماضی میں پوری کوشش کرتے رہے ہیں کہ اپنے پاکستانی پرستاروں کے درمیان کسی ایسے شخص کے مہمان بن کر نہ جائیں جس کے مالی معاملات مشکوک ہوں ۔ اسی لیے انگین التان کو جب بلیو ورلڈ سٹی ہاؤسنگ اسکیم پر مقدمات کا علم ہوا تو انہوں نے طے شدہ معاہدہ منسوخ کردیا تھا ۔
اس کے بعد ایک اور برطانوی ادارے نے معاہدے کا دعویٰ کیا تو اس کی حیثیت بھی مشکوک نکلی ۔ ارطغرل غازی بن کر منگولوں ، قبیلے اور سلطنت کے غداروں اور بازنطینیوں کی ہرسازش کا مقابلہ کرنے والا آخرکار حقیقی زندگی میں نوسرباز کے ہتھے ہی چڑھا ۔انگین التان سے ہونے والے معاہدے کے نکات کے مطابق ، انگین التان کی جانب سے پاکستان دورے کے لیے تیرہ لاکھ پچاس ہزار امریکی ڈالر مانگے گئے لیکن آخرکار بات دس لاکھ امریکی ڈالر پر کنفرم ہوگئی ۔
دس لاکھ ڈالر معاوضے کے علاوہ معاہدے کرانے والی کمپنی کو میاں کاشف ضمیر نے 80 ہزار ڈالر بطور کمیشن بھی ادا کرنے تھے جبکہ انگین التان کے ساتھ مزید تین افراد یعنی کل چار افراد کو بزنس کلاس کی ٹکٹیں دینا تھی ۔ معاہدے میں یہ بھی طے پایا کہ کورونا وائر س کی وجہ سے لاہور میں دو روزہ قیام کے دوران انگین التان کو کسی کراؤڈ میں نہیں لے جایا جائے گا ۔
انگین التان کی پاکستان آمد کی سوشل میڈیا اور روایتی میڈیا میں بھی کوریج نہیں کی جائے گی تاوقتیکہ انگین التان اس کی خود اجازت نہ دے دے ۔ میاں کاشف ضمیر اور انگین التان کے درمیان ہونے والے اس معاہدے میں بظاہر کوئی مشکوک بات نظر نہیں آتی ۔ انگین التان اپنے تین ساتھیوں کےساتھ بز نس کلا س میں لاہور آئے ۔ دو دن قیام کیا ۔ دوسرے دن غیر شیڈول پریس کانفرنس کی ۔ اس دوران ان کی مختلف ذرائع سے ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آتی رہیں اور وہ بادشاہی مسجد کی سیر ، مزار اقبال پر حاضری اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے ملاقات کرکے واپس چلے گئے ۔
لیکن اگلی بات یہ ہے کہ میاں کاشف ضمیر نے ابھی تک انگین التان کو دس لاکھ ڈالر کی طے شدہ رقم میں سے آدھی رقم ہی ادا کی ہے جو ساری نقد نہیں بلکہ اس میں بینک پیپرز بھی ہیں ۔ آٹھ مقدمات میں ملوث اور اشتہاری مجرم میاں کاشف ضمیر ترک اداکار کواگر طے شدہ رقم کی ادائیگی نہیں کرتا تو یہ سراسر پاکستان کی بدنامی ہے اور اگر کربھی دیتا ہے تو یہ بات ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے کہ ایک اشتہاری مجرم کیسے ملک ملک گھوم رہا ہے ۔
سوشل میڈیا پر ٹک ٹاک اسٹار بناہواہے اور بزنس گروپوں کا نمائندہ بن کر بین الاقوامی شخصیات سے معاہدے کرکے انہیں اقتدار کے ایوانوں تک گھمارہا ہے لیکن پولیس اشتہاری مجرم کو گرفتار نہیں کرپارہی ۔