نئی دہلی(رم نیوز)معروف پنجابی سنگر سدھو موسے والا کے مداح ان کی موت اور اس کے گانوں میں حیرت انگیز مماثلت دیکھ رہے ہیں۔ سدھو موسے والا کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا، ان کی گاڑی پر 30 کے قریب گولیاں برسائی گئیں۔یوٹیوب پر ان کے سبسکرائبرز کی تعداد ایک کروڑ سے زیادہ تھی۔ ٹوئٹر پر سدھو موسے والا ٹرینڈ کررہا ہے۔ریپ سنگر کی ہلاکت کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پرمختلف قسم کی باتیں بھی کی جارہی ہیں۔گلوکارکے مداحوں کا ایک طبقہ آنجہانی گلوکار کے گانوں کے ناموں اور اس کی موت کے درمیان گہرے تعلق کی باتیںکررہا ہے۔
چند ماہ قبل سدھو موسے والا کا ایک گانا ’’دا لاسٹ رائیڈ‘‘ کے نام سے ریلیز ہوا تھا۔ اسی طرح ان کا ایک گانا 295 کے نام سے بھی تھا اور اتفاق کی بات یہ ہے کہ ان کی موت 29 مئی (295) کو ہی ہوئی ہے۔حیران کن بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنا آخری گانا ’دی لاسٹ رائیڈ‘ امریکی ریپر’’ توپاک شکور‘‘ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے گایا تھا۔کہا جارہا ہے کہ سدھو کی گاڑی پر 30 کے قریب گولیاں داغی گئیں۔