پیوٹن اور کم جونگ ان کی ملاقات، قیمتی تحائف کا تبادلہ۔۔۔۔"کیادونوں ممالک کے تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں؟"

پیونگ یانگ(رم نیوز) پیوٹن اور کم جونگ ان کے درمیان اہم ملاقات میں قیمتی تحائف کا تبادلہ ہوا۔ عالمی منظرعامے پر اس ملاقات کے بارے میں خاصی چہ میگوئیاں ہوئیں اور یہ بھی کہاگیا کہ اس ملاقات سے تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہوں گے۔ یہ دورہ عالمی منظر نامے میں اس وجہ سے اہمیت کاحامل تھا کیونکہ صدر پیوٹن نے تقریباً 25 سال میں شمالی کوریا کا پہلا دورہ کیا، اس دورے کے موقع پر پروقار استقبال کیا گیا۔

پیوٹن کے شمالی کوریا کے دورے کا آغاز کم جونگ ان سے ملاقات سے ہوا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر پیوٹن کی کم جونگ سے ملاقات تقریباً دو گھنٹے جاری رہی اور اس موقع پر شمالی کوریا کے رہنما کو ایک پرتعیش لیموزین گاڑی کا تحفہ دیا گیا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ اہم ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دونوں ممالک کو بین الاقوامی دنیا کی جانب سے مخالفت اور عالمی تنہائی کا سامنا ہے۔حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں اضافہ ہوا، خاص طور پر 2022 میں روس کے یوکرین پر مکمل حملے کے بعد سے۔خیال کیا جاتا ہے کہ شمالی کوریا دونوں ممالک پر بین الاقوامی پابندیوں کے باوجود جنگ کے لیے روس کو توپ خانے، راکٹ اور بیلسٹک میزائل فراہم کر رہا ہے تاہم فریقین پابندیوں کی خلاف ورزی سے انکار کرتے ہیں۔صدر پیوٹن نے کم جونگ ان کا روسی پالیسی کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت پر شکریہ بھی ادا کیا۔

کم جونگ ان نے روس کو شمالی کوریا کا ’سب سے ایماندار دوست‘ قرار دیا اور کہاکہ دونوں ممالک کے تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے ایک دوسرے کی مدد کرنے کے لیے ایک معاہدے پر بھی دستخط کیے۔صدر پیوٹن نے کم جونگ ان کو آئندہ ملاقات کے لیے ماسکو آنے کی دعوت دی ہے۔